15 حمل ضائع ہونے کے بعد اللہ نے بیٹی دی: ایک معجزاتی کہانی

ابوظہبی سے تعلق رکھنے والے 32 سالہ خالد اور ان کی اہلیہ سارا کی کہانی ایک غیر معمولی عزم، صبر اور ایمان کی عکاسی کرتی ہے۔ شادی کے بعد چھ سال تک بے اولادی کے کرب سے گزرتے ہوئے، یہ جوڑا مسلسل امید اور دعا کے سہارے اپنی منزل تک پہنچا۔ حال ہی میں اللہ نے ان پر کرم کیا اور ایک بیٹی کی نعمت سے نوازا، جس کا نام انہوں نے فریدہ رکھا۔

ہر بار حمل ضائع ہونے کا دکھ

سارا اور خالد کے لیے ہر بار حمل ضائع ہونے کا تجربہ دل دہلا دینے والا تھا۔ ہر بار جب یہ خبر آتی کہ ان کا حمل ضائع ہو گیا ہے، وہ ایک نئے کرب سے گزرتے۔ خالد کا کہنا ہے:

“ہر بار حمل ضائع ہونے پر تباہ کن دھچکا لگتا تھا، جو ہمارے عزم اور ایمان کا امتحان تھا۔ لیکن ہم نے کبھی امید نہیں ہاری۔ ہمیں معلوم تھا کہ ہمارا بچہ ضرور دنیا میں آئے گا۔”

سارا کی ہمت اور حوصلہ

سارا کے لیے اس سفر میں سب سے بڑا چیلنج خود کو ہمت دلانا تھا۔ کئی بار خوف اور بے یقینی کے لمحات آتے، لیکن سارا کا ایمان اور اپنے خوابوں پر یقین برقرار رہا۔ ان کا کہنا ہے:

“میں سوچتی تھی کہ ایک دن میں اپنے بچے کو اپنی بانہوں میں پکڑ لوں گی۔ یہ خیال مجھے طاقت دیتا تھا۔”

سارا کے الفاظ ان کی غیر معمولی حوصلہ مندی کو ظاہر کرتے ہیں، جو ان مشکل دنوں میں ان کی قوت کا ذریعہ بنی۔

طبی مدد کا اہم کردار

بہت سے حمل ضائع ہونے کے بعد خالد اور سارا نے فیصلہ کیا کہ وہ کسی ماہر ڈاکٹر سے مشورہ کریں گے۔ اسپتال پہنچنے کے بعد، سارا کا مکمل طبی معائنہ کیا گیا۔ ڈاکٹروں نے ان کے رحم کے مسائل کی نشاندہی کی اور ایک جامع منصوبہ تیار کیا۔ اس دوران سارا کے رحم کا آپریشن کیا گیا، جس کے بعد ان کا علاج کامیاب رہا۔

اسپتال کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے

“جوڑے نے وقت ضائع کیے بغیر طبی مدد لی، جو ان کے کامیاب حمل کی بنیاد بنی۔”

معجزہ: ننھی فریدہ کی آمد

ان تمام مشکلات اور امتحانات کے بعد، اللہ نے اس جوڑے کو بیٹی کی نعمت سے نوازا۔ خالد اور سارا کے لیے یہ خوشی لفظوں میں بیان کرنا ممکن نہیں۔ ننھی فریدہ کی موجودگی ان کے لیے ایک معجزہ ہے، جو ان کے دلوں کو خوشی اور سکون سے بھر دیتی ہے۔

خالد کا کہنا ہے

“ہمیں کبھی لگتا تھا کہ اولاد کی خوشی نہیں دیکھ پائیں گے، لیکن ہم نے اللہ سے امید لگائی اور وہی ہمیں خوشیوں کی منزل تک لے آیا۔”

سارا کے جذبے کو سلام

ماں بننے کی خواہش کے لیے سارا نے جو ہمت اور حوصلہ دکھایا، وہ قابل تحسین ہے۔ اس دوران انہوں نے نہ صرف جسمانی بلکہ جذباتی چیلنجز کا بھی سامنا کیا۔ وہ ہر امتحان میں ثابت قدم رہیں اور اللہ پر بھروسہ کیا۔

ایک سبق آموز کہانی

خالد اور سارا کی کہانی ان تمام لوگوں کے لیے ایک پیغام ہے جو بے اولادی کے کرب سے گزر رہے ہیں۔ یہ کہانی اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ امید، دعا، اور طبی مدد کس طرح ناممکن کو ممکن بنا سکتی ہے۔

ننھی فریدہ کی آمد ان کے لیے صرف خوشی کا ذریعہ نہیں، بلکہ اس بات کا ثبوت ہے کہ مشکلات کے بعد آسانی ضرور آتی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *