12 Years of Love: A Story of Sacrifice and Loss

This is the story of a boy who loved a girl for 12 years, a love that began when he was just 8 or 9 years old. At such a young age, one might wonder if this was even possible, but perhaps she was very close to his heart, and that’s why she found a place in it. Over the years, his love for her only grew stronger, and surprisingly, her love for him grew as well. However, their families were not happy with their relationship, and both were carrying the burden of their love on their own shoulders.

After 12 years of struggle, their families finally gave in to their persistence, but whether this was a true acceptance or just a drama, only Allah knows. On October 28, 2006, a day the boy will never forget, their engagement took place with great celebration. But as the rituals were being performed, a sudden argument broke out between their sisters, and the girl he had loved for 12 years was taken away from him before he could even hold her hand properly.

This incident left the girl unconscious for four days, and the boy drifted so far from his family that he could no longer recognize himself. To this day, he cries remembering her, longing to hear her voice, to see her face. He pleads with anyone who can help him see her, hear her voice, or even just catch a glimpse of her, because he loves her deeply.

یہ ایک لڑکے کی کہانی ہے جس نے ایک لڑکی کو 12 سال تک پیار کیا، ایک ایسا پیار جو اس وقت شروع ہوا جب وہ صرف 8 یا 9 سال کا تھا۔ اتنی چھوٹی عمر میں، کوئی حیران ہو سکتا ہے کہ کیا یہ ممکن بھی ہے، لیکن شاید وہ لڑکی اس کے دل کے بہت قریب تھی، اور اسی لیے اس نے اس کے دل میں جگہ بنا لی۔ سالوں کے ساتھ، اس کا پیار اس لڑکی کے لیے اور بڑھتا گیا، اور حیرت کی بات یہ کہ لڑکی کا پیار بھی اس لڑکے کے لیے بڑھتا گیا۔ تاہم، ان کے گھر والے ان کے رشتے سے خوش نہیں تھے، اور دونوں اپنے پیار کا بوجھ اپنے کندھوں پر اٹھا رہے تھے۔

12 سال کی جدوجہد کے بعد، آخرکار ان کے گھر والے ان کی ضد کے آگے جھک گئے، لیکن یہ سچی رضامندی تھی یا صرف ایک ڈراما، یہ صرف اللہ ہی بہتر جانتا ہے۔ 28 اکتوبر 2006 کو، وہ دن جسے لڑکا آج تک نہیں بھولا، ان کی منگنی بڑی دھوم دھام سے ہوئی۔ لیکن جب رسمیں ادا ہو رہی تھیں، تو اچانک ان کی بہنوں کے درمیان جھگڑا ہو گیا، اور وہ لڑکی جسے اس نے 12 سال تک چاہا تھا، اس سے چھین لی گئی، اس سے پہلے کہ وہ اس کا ہاتھ صحیح سے تھام پاتا۔

اس واقعے کے بعد، لڑکی چار دن تک بے ہوش رہی، اور لڑکا اپنے گھر والوں سے اتنا دور ہو گیا کہ وہ خود کو بھی پہچاننے سے قاصر تھا۔ آج تک، وہ لڑکی کو یاد کر کے روتا ہے، اس کی آواز سننے کے لیے ترستا ہے، اس کا چہرہ دیکھنے کے لیے تڑپتا ہے۔ وہ کسی سے بھی التجا کرتا ہے کہ اسے اس لڑکی سے ملا دیں، یا کم از کم اس کی آواز ہی سنا دیں، کیونکہ وہ اسے بہت زیادہ پیار کرتا ہے۔

پیار کی ابتدا

جب اس لڑکے کو پیار ہوا، تو اس وقت اس کی عمر صرف 8 یا 9 سال تھی۔ آپ سب بھی حیران ہو رہے ہوں گے کہ کیا یہ بھی پیار کرنے کی کوئی عمر ہے؟ لیکن شاید وہ لڑکی اس کے دل کے بہت قریب تھی، اور اسی لیے اس نے اس کے دل میں جگہ بنا لی۔ خیر، اس لڑکے کا پیار اس لڑکی کے لیے دن بدن بڑھتا گیا، اور نہ صرف اس لڑکے کے دل میں، بلکہ اس لڑکی کے دل میں بھی پیار اس لڑکے کے لیے بڑھتا گیا۔ لیکن دونوں کے پیار سے دونوں کے گھر والے خوش نہیں تھے، اور دونوں اپنے پیار کی ذمہ داری اپنے کندھوں پر اٹھا رہے تھے۔

سال12 کی جدوجہد

12 سال کی تڑپ کے بعد، آخرکار ان دونوں کی ضد کے آگے ان کے گھر والوں نے ہار مان لی، لیکن یہ ان کی ہار تھی یا کوئی ڈراما، یہ صرف اللہ ہی بہتر جانتا ہے۔ 12 سال بعد، 28 اکتوبر 2006 کو، وہ دن جسے لڑکا آج تک نہیں بھولا، وہ دن اس کے لیے سب سے بڑی خوشی کا دن تھا، جو اس کے لیے کب قیامت کا دن بن گیا، اسے پتا ہی نہیں چلا۔

اس کی منگنی ہوئی، اور بڑی دھوم دھام سے ہوئی، لیکن جب آخر کی رسومات چل رہی تھیں، تو اچانک اس لڑکے کی بہن کا اس لڑکی کی بہن سے جھگڑا ہو گیا، اور جسے اس نے 12 سال تک چاہا تھا، یہ سوچ کر کہ ایک دن وہ ضرور ملے گی، لیکن اس نے تو اس کا ہاتھ صحیح سے تھاما ہی نہیں تھا کہ چھین لیا گیا۔

حادثے کے بعد

اس حادثے کے بعد، وہ لڑکی 4 دن تک بے ہوش رہی، اور وہ لڑکا اپنے گھر والوں سے اتنا دور چلا گیا کہ جہاں وہ اپنے آپ کو بھی نہیں پہچان پا رہا تھا۔ آج تک، وہ لڑکی کو یاد کر کے روتا ہے، اس کی آواز سننے کے لیے ترستا ہے، اسے دیکھنے کے لیے تڑپتا ہے۔ کوئی اس سے اس کی جان لے لے، لیکن اس لڑکی سے ملا دے، اور اگر نہیں ملا سکتا ہو، تو اسے دکھا ہی دے، اور اگر دکھا بھی نہیں سکتا، تو صرف اس کی آواز ہی سنا دے، کیونکہ وہ اسے بہت زیادہ پیار کرتا ہے۔

پیار کی قیمت

اس لڑکے نے 12 سال تک پیار کیا، اور ان 12 سالوں میں جو قیمت اس نے ادا کی، وہ صرف وہی جانتا ہے کہ اس نے کیا کھویا اور کیا پایا۔ پایا تو صرف سبق ہے، لیکن کھویا سب کچھ ہے۔

آخر میں

یہ کہانی پیار، قربانی، اور نقصان کی ایک درد بھری داستان ہے۔ اس لڑکے نے 12 سال تک ایک لڑکی کو پیار کیا، لیکن آخرکار اسے کچھ بھی نہیں ملا۔ یہ کہانی ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ پیار کی راہ میں کتنی قربانیاں دینی پڑتی ہیں، اور کبھی کبھار ہمیں کچھ بھی حاصل نہیں ہوتا۔

ہم امید کرتے ہیں کہ یہ کہانی آپ کے لیے پر اثر اور سبق آموز ثابت ہوگی۔ اگر آپ نے بھی کبھی پیار کیا ہے، تو اس کہانی سے ضرور کچھ نہ کچھ سیکھیں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *