Woman Survives 6 Days Trapped in Car: A Miraculous Rescue

A 41-year-old woman, Breonna Casell, was recently found alive after being trapped in her car for six days following an accident in Indiana, USA. Breonna had gone missing after leaving her mother’s house last week to visit a friend. According to media reports, she fell asleep while driving, causing her car to veer off the road and plunge into a deep ravine near a remote town.

Local police stated that the car was far from the main road, making it difficult for anyone to hear her cries for help. Breonna’s parents revealed that she suffered severe injuries, leaving her unable to move her legs. Her phone had also died due to a drained battery. Despite the dire situation, Breonna used her sweater to collect water from a nearby source, which helped her survive.

Miraculously, a passerby, Johnny Martinez, who was working on drainage equipment in the area, spotted the car. He immediately contacted his supervisor, Jeremy Vander, who is also the fire chief of a nearby town. Together, they rescued Breonna, who was then airlifted to a Chicago hospital. She is currently in the ICU and is expected to undergo surgery soon.

41 سالہ خاتون بریونا کاسیل گزشتہ ہفتے اپنی والدہ کے گھر سے نکلنے کے بعد لاپتہ ہوگئی تھیں۔ وہ اپنے ایک دوست سے ملنے کے ارادے سے نکلی تھیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، گاڑی چلاتے ہوئے انہیں نیند آگئی، جس کے نتیجے میں ان کی گاڑی سڑک سے ہٹ کر ایک قصبے کے قریب گہری کھائی میں جا گری۔

حادثے کی تفصیلات

مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ گاڑی جس جگہ پھنسی وہ سڑک پر گزرنے والی ٹریفک سے کافی فاصلے پر تھی۔ اسی وجہ سے ان کی مدد کی پکار کو کسی نے نہ سنا۔ بریونا کے والدین نے بتایا کہ حادثے کے بعد شدید چوٹوں کی وجہ سے ان کے لیے اپنی ٹانگیں ہلانا ناممکن ہوگیا تھا۔ ان کا موبائل فون بھی بیٹری ختم ہونے کی وجہ سے بند ہوچکا تھا۔

زندہ رہنے کی کوشش

بریونا نے اپنے سویٹر کی مدد سے قریبی جگہ سے پانی جمع کیا اور اسی طرح زندہ رہنے کی کوشش کی۔ والدین کے مطابق، وہ شدید درد میں مبتلا تھیں اور مدد کے لیے مسلسل چیختی رہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بریونا نے موت سے لڑتے ہوئے 6 دن تک زندہ رہنے کی کوشش کی۔

راہ گیر کی مدد

خوش قسمتی سے ایک راہ گیر جونی مارٹینز نے انہیں دریافت کیا۔ جونی اس علاقے میں ڈرینج کے آلات پر کام کر رہے تھے۔ انہوں نے گاڑی کو دیکھا اور فوراً اپنے سپروائزر جرمی وینڈر سے رابطہ کیا، جو ایک قریبی قصبے کے فائر چیف بھی تھے۔ دونوں نے مل کر گاڑی تک رسائی حاصل کی اور بریونا کو زندہ حالت میں پایا۔

ہسپتال منتقلی

بریونا کو گاڑی سے نکالنے کے بعد ہیلی کاپٹر کے ذریعے شکاگو کے ایک اسپتال منتقل کیا گیا۔ وہ اس وقت آئی سی یو میں زیر علاج ہیں اور جلد ہی ان کا آپریشن بھی متوقع ہے۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ان کی حالت مستحکم ہے اور وہ جلد صحت یاب ہو جائیں گی۔

بریونا کی ہمت

پولیس نے بتایا کہ چوٹوں کے باوجود بریونا کاسیل 6 دن تک موت سے لڑتی رہیں اور مدد کے انتظار میں ڈٹی رہیں۔ ان کی ہمت اور حوصلے کو سلام پیش کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے اپنی جان بچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی اور آخرکار کامیاب ہوئیں۔

خاندان کا ردعمل

بریونا کے والدین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے اپنی بیٹی کی ہمت کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنی بیٹی کی واپسی پر بہت خوش ہیں اور انہیں پورا یقین ہے کہ وہ جلد صحت یاب ہو جائیں گی۔ انہوں نے جونی مارٹینز اور جرمی وینڈر کا بھی شکریہ ادا کیا، جنہوں نے بریونا کو بچانے میں اہم کردار ادا کیا۔

مقامی پولیس کا کردار

مقامی پولیس نے بھی اس واقعے پر اپنا ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ ان کے لیے بھی ایک سبق ہے کہ کس طرح دور دراز علاقوں میں حادثات کا شکار ہونے والوں کی مدد کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے بریونا کی ہمت کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ ایک جنگجو ہیں۔

راہ گیر جونی مارٹینز کا بیان

جونی مارٹینز نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس علاقے میں ڈرینج کے آلات پر کام کر رہے تھے۔ انہوں نے گاڑی کو دیکھا اور فوراً اپنے سپروائزر کو مطلع کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ بریونا کو زندہ حالت میں دیکھ کر بہت خوش ہوئے اور انہیں فوراً مدد فراہم کی۔

فائر چیف جرمی وینڈر کا کردار

جرمی وینڈر، جو ایک قریبی قصبے کے فائر چیف ہیں، نے بھی اس واقعے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے جونی کے ساتھ مل کر گاڑی تک رسائی حاصل کی اور بریونا کو بچایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک مشکل آپریشن تھا، لیکن انہوں نے ہمت نہیں ہاری اور آخرکار بریونا کو بچانے میں کامیاب ہوئے۔

ڈاکٹرز کا بیان

شکاگو کے اسپتال کے ڈاکٹرز نے بتایا کہ بریونا کی حالت مستحکم ہے اور وہ جلد صحت یاب ہو جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ بریونا کو کچھ سرجریز کی ضرورت ہوگی، لیکن انہیں پورا یقین ہے کہ وہ جلد ہی اپنے گھر واپس آ جائیں گی۔

آخر میں

یہ واقعہ ایک معجزے سے کم نہیں ہے۔ بریونا کاسیل نے 6 دن تک موت سے لڑتے ہوئے اپنی جان بچائی اور آخرکار کامیاب ہوئیں۔ ان کی ہمت اور حوصلے کو سلام پیش کیا جا رہا ہے۔ اس واقعے سے یہ سبق ملتا ہے کہ ہمت اور حوصلہ ہر مشکل کو آسان بنا سکتا ہے۔

بریونا کی کہانی ہمیں یہ بھی یاد دلاتی ہے کہ ہمیشہ امید پر یقین رکھیں اور کبھی ہمت نہ ہاریں۔ ان کی کامیابی ہمارے لیے ایک مثال ہے کہ کس طرح مشکل حالات میں بھی انسان اپنی جان بچا سکتا ہے۔

اس واقعے کے بعد مقامی حکام نے دور دراز علاقوں میں حادثات کا شکار ہونے والوں کی مدد کے لیے نئے اقدامات پر غور کرنا شروع کر دیا ہے۔ امید ہے کہ مستقبل میں ایسے واقعات کو کم سے کم کیا جا سکے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *