Pakistani actress Mehdi Imam recently disclosed a distressing professional incident that left her with partial hearing loss. During an Eid special TV show, the talented star revealed that a slap scene gone wrong during drama shooting permanently affected her hearing in one ear. Her co-star Faisal Qureshi, who was present during the interview, confirmed the unfortunate incident.
Details of the On-Set Accident
Mehdi shared crucial details about the traumatic event:
- Occurred during a dramatic slap scene
- The impact affected her ear directly
- Resulted in permanent partial hearing loss
- Co-star accidentally hit too hard
- No malicious intent involved
Current Hearing Condition
The actress clarified her present situation:
✔ Not completely deaf
✔ Requires people to speak louder
✔ Only one ear affected
✔ No complete recovery despite time
✔ Learning to adapt to the condition
Industry Reactions and Support
Faisal Qureshi’s immediate confirmation:
- Validated Mehdi’s claims
- Showed industry solidarity
- Highlighted on-set risks
- Brought attention to actors’ safety
- Sparked discussion about scene safety
Behind-the-Scenes Realities
Mehdi emphasized often overlooked truths:
- Acting isn’t as glamorous as perceived
- Physical scenes carry real risks
- Minor mistakes can have major consequences
- Safety protocols sometimes overlooked
- Actors often endure hidden pains
Forgiveness and Moving Forward
When asked about forgiving the co-star:
✓ Confirmed it was unintentional
✓ Holds no grudges
✓ Understands professional demands
✓ Focused on adapting to condition
✓ Wants to raise safety awareness
Conclusion: A Wake-Up Call for Industry
Mehdi Imam’s brave disclosure serves as an important reminder about the very real physical risks actors take for their craft. This incident should prompt the entertainment industry to review and strengthen safety measures during intense physical scenes.
پاکستانی ڈراما انڈسٹری کی معروف اداکارہ مدیحہ امام نے حال ہی میں ایک ایسے واقعے کا انکشاف کیا ہے جو ان کی پیشہ ورانہ زندگی کا ایک تکلیف دہ باب ثابت ہوا۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے عید کے خصوصی پروگرام میں انہوں نے بتایا کہ کچھ عرصہ قبل ایک ڈرامے کی شوٹنگ کے دوران ایک سین کی ادائیگی کے موقع پر لگنے والے تھپڑ نے ان کے ایک کان کی سماعت کو مستقل طور پر متاثر کر دیا۔
واقعے کی تفصیلات اور اثرات
مدیحہ امام نے بتایا کہ یہ واقعہ ایک ڈرامائی سین کی شوٹنگ کے دوران پیش آیا جہاں ان کے ساتھی اداکار کو انہیں تھپڑ مارنا تھا۔ غیر ارادتاً لگنے والے اس تھپڑ کا زور ان کے کان پر پڑا جس کے بعد سے انہیں ایک کان سے سننے میں دشواری کا سامنا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگرچہ وہ مکمل طور پر بہری نہیں ہوئی ہیں، لیکن اب انہیں اپنے متاثرہ کان کی طرف سے آوازیں کم سنائی دیتی ہیں۔
صنعت کے اندر کے چیلنجز
اس موقع پر مدیحہ امام نے ڈراما انڈسٹری کے ان پہلوؤں پر بھی روشنی ڈالی جو عام طور پر نظر انداز کر دیے جاتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اکثر لوگ سمجھتے ہیں کہ اداکاری ایک آسان اور پرتعیش پیشہ ہے، جبکہ حقیقت میں یہ کئی جسمانی اور جذباتی چیلنجز سے بھرا ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ صرف ایک مثال ہے کہ کس طرح معمولی سی غلطی یا لاپروائی اداکار کی زندگی پر طویل مدتی اثرات مرتب کر سکتی ہے۔
ساتھی اداکار کی تصدیق اور حمایت
اس پروگرام میں موجود معروف اداکار فیصل قریشی نے مدیحہ امام کے بیان کی مکمل تصدیق کی۔ انہوں نے بتایا کہ یہ واقعہ ان کی موجودگی میں پیش آیا تھا اور وہ اس کی تفصیلات سے بخوبی واقف ہیں۔ فیصل قریشی نے اس بات پر زور دیا کہ یہ ایک غیر ارادی حادثہ تھا جس میں کسی قسم کی بد نیتی شامل نہیں تھی۔
حفاظتی اقدامات پر سوالات

اس انکشاف نے ڈراما انڈسٹری میں حفاظتی معیارات پر اہم سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جسمانی تشدد پر مبنی مناظر کی شوٹنگ کے دوران خصوصی احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔ کچھ معاملات میں اسٹنٹ ڈبلز کا استعمال یا خاص کیمرو اینگلز سے شوٹنگ کر کے حقیقی جسمانی رابطے سے بچا جا سکتا ہے۔
مدیحہ امام کا رویہ اور مستقبل کے منصوبے
جب پروگرام کے میزبان نے مدیحہ سے پوچھا کہ کیا انہوں نے اس ساتھی اداکار کو معاف کر دیا ہے تو ان کا جواب مثبت تھا۔ مدیحہ نے کہا کہ یہ ایک حادثہ تھا اور وہ کسی سے کوئی شکایت نہیں رکھتیں۔ انہوں نے بتایا کہ اب وہ اپنی اس حالت کے ساتھ زندگی گزارنا سیکھ رہی ہیں اور اپنے پیشے کو جاری رکھنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔
انڈسٹری کے لیے سبق
مدیحہ امام کے اس انکشاف کو پاکستانی ڈراما انڈسٹری کے لیے ایک اہم سبق کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ یہ واقعہ واضح کرتا ہے کہ اداکاروں کی حفاظت اور صحت کو اولین ترجیح دینے کی ضرورت ہے۔ ماہرین کا مشورہ ہے کہ ایسے مناظر کی شوٹنگ سے پہلے مناسب بریفنگ اور حفاظتی اقدامات کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔
عوامی ردعمل اور حمایت
مدیحہ امام کے اس انکشاف کے بعد سوشل میڈیا پر ان کے لیے عوامی ہمدردی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ بہت سے شائقین اور ساتھی اداکاروں نے ان کی حوصلہ افزائی کی ہے اور ان کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی تعریف کی ہے۔ یہ واقعہ نہ صرف ایک اداکارہ کی ذاتی کہانی ہے بلکہ پوری انڈسٹری کے لیے غور و فکر کا موقع بھی فراہم کرتا ہے۔
آخری بات اور مستقبل کی امیدیں
مدیحہ امام کا یہ انکشاف ان کی بہادری اور پیشہ ورانہ دیانتداری کو ظاہر کرتا ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ اس واقعے کے بعد ڈراما انڈسٹری میں حفاظتی معیارات کو بہتر بنانے کی طرف توجہ دی جائے گی۔ ساتھ ہی، یہ واقعہ نئے اداکاروں کے لیے بھی ایک سبق ہے کہ وہ اپنی صحت اور حفاظت کو کبھی نظر انداز نہ کریں۔