Earthquake Tremors Felt in Islamabad and Azad Kashmir

An earthquake shook Islamabad, Rawalpindi, and several areas of Azad Kashmir, causing panic among residents. According to reports, tremors were felt in multiple cities, including Bhimber, Samahni, Rawalakot, and surrounding regions. The earthquake, measuring 4.8 on the Richter scale, had its epicenter 8 kilometers southeast of Rawalpindi, with a depth of 17 kilometers. Fortunately, no casualties or property damage have been reported.

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، راولپنڈی اور آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جس سے عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ زلزلے کے جھٹکے بھمبر، سماہنی، راولا کوٹ، بلوچ دھیر اور ملحقہ علاقوں میں بھی محسوس کیے گئے۔ مری، چکوال اور جہلم میں بھی لرزش محسوس کی گئی جبکہ خیبر پختونخوا کے شہر سوات، پشاور، ایبٹ آباد اور مالاکنڈ سمیت دیگر علاقوں میں بھی زلزلے کے اثرات دیکھے گئے۔

زلزلے کی شدت 4.8 ریکٹر اسکیل پر ریکارڈ کی گئی جبکہ اس کا مرکز راولپنڈی سے جنوب مشرق میں 8 کلومیٹر دور تھا۔ زلزلے کی زیر زمین گہرائی 17 کلومیٹر تھی، جس کے باعث کئی علاقوں میں شدید لرزش محسوس کی گئی۔ زلزلے کے باعث شہری خوفزدہ ہو گئے اور گھروں سے باہر نکل آئے۔

زلزلے کے دوران لوگ قرآن پاک کی تلاوت اور کلمہ طیبہ کا ورد کرتے رہے۔ بعض مقامات پر لوگوں نے کھلے میدانوں میں پناہ لی تاکہ ممکنہ آفٹر شاکس سے محفوظ رہ سکیں۔

محکمہ موسمیات کے مطابق زلزلے کے مزید جھٹکوں کا امکان کم ہے، لیکن عوام کو محتاط رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ زلزلے کی شدت زیادہ نہ ہونے کے باوجود کچھ علاقوں میں عمارتوں کے اندر موجود افراد کو لرزش محسوس ہوئی۔

ماہرین ارضیات کے مطابق اس زلزلے کا تعلق خطے میں موجود فالٹ لائنز سے ہے، جو وقتاً فوقتاً متحرک ہوتی رہتی ہیں۔ پاکستان میں اس سے قبل بھی متعدد بار زلزلے آ چکے ہیں، جن میں کچھ نے شدید نقصان پہنچایا تھا۔

حکومتی اداروں اور ریسکیو ٹیموں نے صورتحال پر نظر رکھی ہوئی ہے اور کسی بھی ممکنہ نقصان کے پیش نظر تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ زلزلے کے دوران عمارتوں کے اندر غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کریں اور محفوظ مقامات پر پناہ لیں۔

خوش قسمتی سے اس زلزلے سے کسی قسم کے جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، تاہم شہریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ کسی بھی ہنگامی صورتحال کے لیے تیار رہیں اور حفاظتی تدابیر پر عمل کریں تاکہ کسی بھی ممکنہ حادثے سے بچا جا سکے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *