A Lesson from Prophet Muhammad (PBUH) to Hazrat Fatima (RA): A Solution Better Than a Servant

The life of Prophet Muhammad (PBUH) is a treasure trove of wisdom, guidance, and practical solutions for everyday challenges. One such incident involves his beloved daughter, Hazrat Fatima (RA), who approached him with a request for a servant to help her with household chores. Instead of granting her request directly, the Prophet (PBUH) taught her a powerful spiritual practice that not only eased her physical burden but also enriched her spiritual life.

This story is a beautiful reminder of the importance of balancing worldly responsibilities with spiritual devotion. It highlights how simple acts of remembrance and gratitude can bring peace, strength, and divine assistance. In this article, we’ll explore the incident in detail, the significance of the practice taught by the Prophet (PBUH), and how we can apply this lesson in our own lives.

رسول اللہ ﷺ کی زندگی حکمت، رہنمائی، اور روزمرہ کے چیلنجز کے عملی حل کا ایک خزانہ ہے۔ ایک ایسا واقعہ آپ ﷺ کی پیاری بیٹی حضرت فاطمہؓ سے متعلق ہے، جو گھریلو کاموں میں مدد کے لیے ایک خادم کی درخواست لے کر آپ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئیں۔ رسول اللہ ﷺ نے ان کی درخواست کو براہ راست پورا کرنے کے بجائے، انہیں ایک طاقتور روحانی عمل سکھایا، جو نہ صرف ان کے جسمانی بوجھ کو کم کرتا تھا بلکہ ان کی روحانی زندگی کو بھی مالا مال کرتا تھا۔

یہ کہانی دنیاوی ذمہ داریوں اور روحانی عبادت کے درمیان توازن کی اہمیت کی ایک خوبصورت یاد دہانی ہے۔ یہ ظاہر کرتی ہے کہ یاد الہی اور شکر گزاری کے سادہ اعمال کس طرح اطمینان، طاقت، اور الہی مدد لاتے ہیں۔ اس مضمون میں، ہم واقعے کی تفصیلات، رسول اللہ ﷺ کے سکھائے گئے عمل کی اہمیت، اور اس سبق کو اپنی زندگیوں میں کیسے لاگو کیا جا سکتا ہے، پر روشنی ڈالیں گے۔

واقعے کی تفصیلات

ایک دن حضرت فاطمہؓ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور عرض کیا:
“یارسولؐ اللہ! میرے ہاتھوں پر چکی پیسنے کی وجہ سے سختی ہو گئی ہے۔ مجھے کسی خادم کا انتظام کر دیں۔”

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
“اے فاطمہ! کیا تمہیں ایک خادم سے بہتر چیز نہ بتاؤں؟ جب تم رات کو سونے لگو تو 33 بار سبحان اللہ، 33 بار الحمد للہ اور 34 بار اللہ اکبر کہو۔ یہ تمہارے لیے خادم سے بہتر ہے۔”

حضرت فاطمہؓ نے یہ وظیفہ اپنایا اور کبھی کسی خادم کا تقاضا نہ کیا۔

عمل کی اہمیت

رسول اللہ ﷺ نے حضرت فاطمہؓ کو جو عمل سکھایا، وہ نہ صرف آسان ہے بلکہ بے انتہا فائدہ مند بھی ہے۔ یہ عمل درج ذیل فوائد فراہم کرتا ہے:

اللہ کی یاد: یہ عمل اللہ کی یاد کو تازہ رکھتا ہے، جو روحانی سکون اور طاقت فراہم کرتا ہے۔

شکر گزاری: الحمد للہ کہنے سے ہم اللہ کی نعمتوں کا شکر ادا کرتے ہیں، جو ہمارے دل میں رضا اور اطمینان پیدا کرتا ہے۔

اللہ کی بڑائی: اللہ اکبر کہنے سے ہم اللہ کی عظمت کو تسلیم کرتے ہیں، جو ہمارے ایمان کو مضبوط کرتا ہے۔

اس عمل کو اپنی زندگی میں کیسے لاگو کریں؟

روزانہ کا معمول بنائیں: اس عمل کو روزانہ رات کو سونے سے پہلے اپنے معمول کا حصہ بنائیں۔

دل سے پڑھیں: صرف زبانی پڑھنے کے بجائے، دل سے اس عمل کو ادا کریں تاکہ اس کا پورا فائدہ حاصل ہو۔

صبر اور استقامت: اس عمل کو مسلسل جاری رکھیں، کیونکہ روحانی فوائد وقت کے ساتھ ظاہر ہوتے ہیں۔

حضرت فاطمہؓ کی زندگی پر اثرات

حضرت فاطمہؓ نے رسول اللہ ﷺ کے بتائے گئے عمل کو اپنایا اور کبھی کسی خادم کا تقاضا نہ کیا۔ یہ عمل ان کی زندگی میں روحانی سکون، طاقت، اور اللہ کی مدد کا ذریعہ بنا۔

آخر میں

رسول اللہ ﷺ نے حضرت فاطمہؓ کو جو عمل سکھایا، وہ نہ صرف ان کی دنیاوی ضروریات کو پورا کرتا تھا بلکہ ان کی روحانی زندگی کو بھی مالا مال کرتا تھا۔ یہ عمل ہمیں یہ یاد دلاتا ہے کہ اللہ کی یاد، شکر گزاری، اور اس کی بڑائی کو تسلیم کرنا ہمارے لیے کتنا فائدہ مند ہے۔ اگر ہم اس عمل کو اپنی زندگیوں میں لاگو کریں، تو ہم بھی روحانی سکون، طاقت، اور اللہ کی مدد حاصل کر سکتے ہیں۔

یہ کہانی ہمیں یہ بھی یاد دلاتی ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی تعلیمات نہ صرف ہمارے دنیاوی مسائل کا حل پیش کرتی ہیں بلکہ ہماری روحانی زندگی کو بھی بہتر بناتی ہیں۔ ہمیں ان تعلیمات کو اپنی زندگیوں میں لاگو کرنے کی کوشش کرنی چاہیے تاکہ ہم دنیا اور آخرت دونوں میں کامیابی حاصل کر سکیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *