Fashion icons like Deepika Padukone, Mahira Khan, and Alia Bhatt always make headlines with their stunning looks. But you don’t need a designer budget to dress like them! This guide reveals how to recreate celebrity outfits affordably using smart shopping tips and budget-friendly alternatives.
1. Deepika Padukone’s Casual Airport Look
Deepika’s oversized shirt + biker shorts combo is easy to copy:
✔ Zara shirt (PKR 3,500) – Similar to her striped look
✔ Local market biker shorts (PKR 800)
✔ White sneakers (PKR 2,500 from Borjan)
✔ Oversized sunglasses (PKR 1,200 from Daraz)
Pro Tip: Tuck in the shirt slightly for a relaxed vibe.
2. Mahira Khan’s Elegant Lawn Suit
Mahira’s emerald green lawn suit can be recreated with:
✔ Sana Safinaz lawn (PKR 5,000) – Similar prints available
✔ Minimal gold jewelry (PKR 1,500 from local bazaar)
✔ Khussa (PKR 2,000 from Liberty Market)
Styling Hack: Add a belt bag (PKR 1,200) for a modern twist.
3. Alia Bhatt’s Denim-on-Denim Look
Alia’s Canadian tuxedo is budget-friendly:
✔ Denim shirt (PKR 2,500 from Outfitters)
✔ Ripped jeans (PKR 3,000 from Crossroads)
✔ Slides (PKR 1,800 from Metro)
Accessorize: A hoop earrings (PKR 600) completes the look.
4. Ayeza Khan’s Traditional Sharara
Ayeza’s pastel sharara can be copied via:
✔ Nishat Linen (PKR 6,000) – Similar designs
✔ Dupatta drape like hers
✔ Kolhapuri chappals (PKR 1,500)
5. Hania Amir’s Western Dress
Her floral mini dress can be found at:
✔ Breakout (PKR 4,000)
✔ Ankle boots (PKR 3,500 from Servis)
Where to Shop?
✔ Daraz – For dupes of celeb accessories
✔ Sunday Bazaar – Affordable fabric & jewelry
✔ Instagram thrift stores – Gently used designer looks
ڈیپیکا پڈوکون کا مشہور اوور سائز شرٹ اور بائیکر شارٹس والا انداز انتہائی آسانی سے اپنایا جا سکتا ہے۔ بازار سے محض 800 روپے میں بائیکر شارٹس اور 3,500 روپے میں زارا جیسی کوالٹی والی شرٹ خرید کر آپ یہ لُک مکمل کر سکتی ہیں۔ سفید اسنیکرز کے لیے بورجان سے 2,500 روپے میں اچھی جوتیاں دستیاب ہیں۔ ڈاراز پر صرف 1,200 روپے میں اوور سائز سن گلاسز مل جائیں گے۔ اس لُک کو بہترین بنانے کا راز یہ ہے کہ شرٹ کو تھوڑا سا ٹک کر پہنیں تاکہ یہ ریلیکسڈ نظر آئے۔
مہرہ خان کا شریفانہ لان سوٹ
مہرہ خان کا خوبصورت زمردی سبز لان سوٹ ثنا صفیناز سے 5,000 روپے میں مل سکتا ہے جو بالکل اسی طرح کا پرنٹ پیش کرتا ہے۔ مقامی بازار سے 1,500 روپے میں ہلکی سی گولڈ جیولری خریدیں۔ لیبرٹی مارکیٹ سے 2,000 روپے میں روایتی کھسہ جوڑا مکمل کر دے گا۔ اس لُک کو جدید بنانے کے لیے 1,200 روپے کا بیلٹ بیگ استعمال کریں جو آپ کے پیسوں اور انداز دونوں کا خیال رکھے گا۔
الیہ بھٹ کا ڈینم آن ڈینم انداز
الیہ بھٹ کا مشہور کینیڈین ٹکسیڈو لُک انتہائی آسانی سے اپنایا جا سکتا ہے۔ آؤٹ فٹرز سے 2,500 روپے میں ڈینم شرٹ اور کراس روڈز سے 3,000 روپے میں رپڈ جینز خرید لیں۔ میٹرو سے 1,800 روپے میں سلائیڈز اس لُک کو مکمل کریں گی۔ صرف 600 روپے میں ہوپ ایئرنگز خرید کر آپ اس لُک کو بالکل الیا جیسا بنا سکتی ہیں۔
ایزہ خان کا روایتی شرارہ سیٹ
ایزہ خان کا خوبصورت پاسٹل شرارہ سیٹ نیشاط لینن میں 6,000 روپے میں دستیاب ہے۔ ڈپٹہ کو بالکل ایزہ والے انداز میں لپیٹیں۔ 1,500 روپے میں کولہاپوری چپل خرید کر اس روایتی لُک کو مکمل کریں۔ یہ سیٹ خاص موقعوں پر پہننے کے لیے بہترین انتخاب ہے۔
ہانیہ عامر کا مغربی ڈریس
ہانیہ عامر کا پیارا سا فلورل منی ڈریس بریک آؤٹ سے محض 4,000 روپے میں خریدا جا سکتا ہے۔ سرویس سے 3,500 روپے میں اینکل بوٹس خریدیں جو اس لُک کو مکمل کریں گی۔ یہ ڈریس نوجوان لڑکیوں کے لیے شاپنگ یا دوستوں کے ساتھ گھومنے کے لیے بہترین ہے۔
خریداری کے لیے بہترین مقامات

ڈاراز پر آپ کو سلیبریٹیز کے استعمال کردہ ایکسیسریز کے انتہائی سستے ڈوپس مل جائیں گے۔ اتوار بازار سے سستی فینسی مال اور کپڑے خریدیں۔ انسٹاگرام پر موجود تھرٹ اسٹورز سے استعمال شدہ ڈیزائنر سوٹ بہت کم قیمت پر دستیاب ہوتے ہیں۔
بچت کرتے ہوئے شاہانہ انداز اپنانے کا طریقہ
مہنگے بیگ یا جوتوں کو مقامی مارکیٹ کے سستے کپڑوں کے ساتھ ملا کر پہنیں۔ ایک مہنگا سٹیٹمنٹ پیس (جیسے ڈیزائنر بیگ) خرید کر اسے مختلف مواقع پر مختلف آؤٹ فٹس کے ساتھ استعمال کریں۔ اس طرح آپ کا بجٹ بھی کنٹرول میں رہے گا اور آپ کا انداز بھی شاہانہ لگے گا۔
آخری مشورہ
سلیبریٹیز کے انداز اپنانے کے لیے ضروری نہیں کہ آپ مہنگی ڈیزائنر مال خریدیں۔ ہوشیاری سے خریدیں اور اپنے موجودہ کپڑوں کو نئے انداز میں اسٹائل کریں۔ ایک اچھا ٹیلر آپ کے سستے کپڑوں کو بھی ڈیزائنر لُک دے سکتا ہے۔ یاد رکھیں، انداز پیسوں سے نہیں، سٹائل سے بنتا ہے!