The gold market has witnessed a significant decline in prices, bringing good news for potential buyers. Both international and local markets have recorded a noticeable decrease in gold rates, making it an attractive time for investors and jewelry enthusiasts. According to the All Pakistan Sarafa Association, the price of 24-karat gold per tola has dropped by PKR 800, settling at PKR 317,800. Similarly, the rate for 10 grams of gold decreased by PKR 686, reaching PKR 272,462.
Reasons Behind the Drop in Gold Prices
Several factors contribute to this unexpected decline:
- Strengthening US Dollar – A strong dollar makes gold more expensive for foreign buyers, reducing demand.
- Lower Inflation Fears – As inflation stabilizes, investors shift from gold to riskier assets like stocks.
- Interest Rate Hikes – Higher interest rates make fixed-income investments more appealing than gold.
- Increased Gold Supply – Mining activities and central bank sales have boosted supply.
Understanding these factors helps investors make informed decisions.
Impact on Local and International Markets
Pakistan’s Gold Market
- Jewelry Demand – Consumers benefit from lower prices ahead of wedding seasons.
- Investor Sentiment – Some buyers may wait for further drops before purchasing.
- Currency Fluctuations – PKR stability also influences local gold rates.
Global Trends
- US Federal Reserve Policies – Monetary decisions heavily impact gold prices.
- Geopolitical Stability – Reduced tensions decrease gold’s safe-haven demand.
- ETF Outflows – Investors withdrawing from gold-backed funds affect prices.
قیمتوں میں کمی کی بنیادی وجوہات
اس قیمتی کمی کے پیچھے کئی اہم عوامل کارفرما ہیں۔ سب سے پہلے امریکی ڈالر کی مضبوطی نے سونے کی عالمی قیمتوں پر دباؤ ڈالا ہے۔ دوسری اہم وجہ شرح سود میں اضافہ ہے جس نے سرمایہ کاروں کو دیگر مالیاتی اثاثوں کی طرف رجحان دینے پر مجبور کیا ہے۔ تیسری بڑی وجہ عالمی سطح پر افراط زر کے خدشات میں کمی بتائی جا رہی ہے۔
مقامی منڈی پر اثرات
اس کمی کے مقامی منڈی پر کئی اہم اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ شادیوں کے موسم کے پیش نظر زیورات کی خریداری میں اضافہ متوقع ہے۔ سرمایہ کاروں کا ایک طبقہ مزید قیمتی کمی کا انتظار کر رہا ہے جبکہ کچھ نے اسے خریداری کا موزوں وقت سمجھ لیا ہے۔ پاکستانی روپے کی قدر میں استحکام نے بھی مقامی قیمتوں کو متاثر کیا ہے۔
ماہرین کی رائے اور پیشنگوئیاں

معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں سونے کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ جاری رہے گا۔ ان کے مطابق اگر عالمی سطح پر سیاسی یا معاشی عدم استحکام بڑھتا ہے تو سونے کی قیمتیں دوبارہ اوپر جا سکتی ہیں۔ تاہم فی الحال یہ کمی عارضی نوعیت کی ہو سکتی ہے۔
سرمایہ کاری کے لیے تجاویز
سونے میں سرمایہ کاری کے خواہشمند افراد کے لیے ماہرین نے کئی اہم تجاویز دی ہیں۔ سب سے پہلے بازار کے رجحانات کو مسلسل نوٹ کرتے رہنا چاہیے۔ دوسری اہم بات یہ کہ تمام انڈے ایک ہی ٹوکری میں نہیں رکھنے چاہئیں، یعنی سونے کے ساتھ ساتھ دیگر مالیاتی اثاثوں میں بھی سرمایہ کاری کرنی چاہیے۔ تیسرا اہم نکتہ یہ کہ ایک ہی بار میں بڑی رقم لگانے کی بجائے قسطوں میں خریداری زیادہ محفوظ ہوگی۔
زیورات خریداروں کے لیے مشورے
زیورات خریدنے والوں کے لیے یہ وقت خاصا موزوں ہے۔ شادیوں کے سیزن اور آنے والے تہواروں کے پیش نظر سونے کے زیورات کی مانگ میں اضافہ ہوگا۔ قیمتوں میں موجودہ کمی سے صارفین کو خاصی بچت ہو سکے گی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ کو زیورات کی ضرورت ہے تو یہ وقت خریداری کے لیے بہترین ہے۔
بین الاقوامی منڈی کا اثر
بین الاقوامی سطح پر امریکی فیڈرل ریزرو کی مالیاتی پالیسیاں سونے کی قیمتوں پر گہرا اثر ڈالتی ہیں۔ اس کے علاوہ عالمی سیاسی صورتحال بھی سونے کی قیمتوں کے تعین میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ حالیہ دنوں میں جیو پولیٹیکل تناؤ میں کمی نے بھی سونے کی قیمتوں پر دباؤ ڈالا ہے۔
آخری بات اور سفارشات
آخر میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ سونے کی موجودہ قیمتیں خریداروں کے لیے ایک اچھا موقع فراہم کر رہی ہیں۔ تاہم احتیاط اور مکمل تحقیق کے بعد ہی سرمایہ کاری کا فیصلہ کرنا چاہیے۔ آنے والے دنوں میں قیمتوں کے رجحان کو مدنظر رکھتے ہوئے دانشمندی سے کام لینا ہی بہتر ہوگا۔ یاد رکھیں کہ سونا ہمیشہ سے ایک محفوظ سرمایہ کاری کا ذریعہ رہا ہے، لیکن اس میں بھی مناسب وقت کا انتخاب ضروری ہے۔