The government has initiated a licensing service to legalize the use of VPNs for business professionals. The Pakistan Telecommunication Authority (PTA) has already issued licenses to two companies, allowing businesses to use VPN services legally. This step aims to provide companies with secure connectivity while ensuring compliance with data security, privacy, and regulatory requirements. PTA remains committed to facilitating responsible connectivity for organizations. Meanwhile, Pakistan plans to enhance its internet capacity to 26.5 Tb per second through cable connectivity.
وی پی این کے استعمال کو قانونی بنانے کے لیے حکومت نے نیا اقدام اٹھایا ہے، جس کے تحت کاروباری ادارے اب لائسنس کے ذریعے وی پی این کا استعمال کر سکیں گے۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے اس حوالے سے دو کمپنیوں کو لائسنس جاری کر دیے ہیں، جس سے وی پی این کے قانونی اور محفوظ استعمال کو فروغ ملے گا۔ یہ اقدام ڈیٹا سیکیورٹی، پرائیویسی اور قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بنانے میں مدد دے گا۔
پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ وی پی این لائسنسنگ سے کاروباری ادارے بہتر کنیکٹیویٹی اور محفوظ نیٹ ورکنگ سے مستفید ہو سکیں گے۔ پاکستان اپنے انٹرنیٹ انفراسٹرکچر کو مزید مضبوط بنانے کے لیے 26.5 ٹیرا بائٹس فی سیکنڈ کیبل کنیکٹیویٹی منصوبہ بھی بنا رہا ہے، جو ڈیجیٹل ترقی کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
نیشنل ٹیلی کام اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی سیکیورٹی بورڈ نے حال ہی میں وی پی این اور اے آئی کے استعمال کے حوالے سے خطرے کی نشاندہی کی تھی۔ ایڈوائزری میں کہا گیا تھا کہ سائبر حملوں کا خدشہ بڑھ رہا ہے، اور براؤزر ایکسٹینشنز کے ذریعے ذاتی معلومات چوری ہونے کے امکانات موجود ہیں۔

رپورٹس کے مطابق، ہیکرز سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور بینکنگ ویب سائٹس کے ذریعے صارفین کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ 16 سے زائد براؤزر ایکسٹینشنز مشتبہ قرار دی گئی ہیں، جن میں وی پی این سروسز اور مختلف اے آئی چیٹ بوٹس بھی شامل ہیں۔
ماہرین کے مطابق، صارفین کو غیر مصدقہ براؤزر ایکسٹینشنز اور وی پی این سروسز کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔ پی ٹی اے نے مشورہ دیا ہے کہ صرف سرکاری طور پر لائسنس یافتہ وی پی این سروسز استعمال کی جائیں تاکہ سائبر حملوں کے خطرات کم کیے جا سکیں۔
وی پی این لائسنسنگ سسٹم کے تحت کاروباری افراد اور کمپنیوں کو ایک مستند اور محفوظ طریقے سے انٹرنیٹ تک رسائی حاصل ہوگی۔ اس اقدام سے ڈیجیٹل سیکیورٹی میں بہتری آئے گی اور پاکستان میں آئی ٹی کے شعبے میں ترقی کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
یہ پیش رفت اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ حکومت ڈیجیٹل اسپیس کو محفوظ بنانے اور کاروباری طبقے کے لیے سہولتیں فراہم کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ وی پی این کا قانونی استعمال نہ صرف ڈیٹا پرائیویسی کو محفوظ بنائے گا بلکہ سائبر حملوں کے خطرے کو بھی کم کرے گا۔