Hailstorm and Lightning Cause Devastation in Bihar, India

In a tragic weather event, at least 25 people lost their lives due to severe hailstorms and lightning strikes in India’s eastern state of Bihar. The disaster unfolded over several districts, where sudden climatic changes led to widespread panic and destruction. According to Indian media, heavy rainfall accompanied by lightning and strong winds struck various parts of Bihar, leaving behind a trail of devastation.

Bihar’s Chief Minister, Nitish Kumar, confirmed the number of fatalities and expressed deep sorrow over the loss of lives. He stated that the worst-affected district was Nalanda, where 18 deaths occurred. Additional deaths were reported in Siwan (2), and one each in Katihar, Darbhanga, Begusarai, Bhagalpur, and Jehanabad. In response, the government has announced financial assistance of ₹400,000 (INR) per victim for the bereaved families.

The Indian Meteorological Department (IMD) has issued an orange alert across several regions of Bihar, warning of continued heavy rains and thunderstorms over the next 48 hours. Wind speeds are expected to reach 40–50 kilometers per hour, increasing the risk of further damage and fatalities. In Patna, the capital city, 42.6 mm of rainfall was recorded yesterday, flooding roads and disrupting normal life.

This tragic incident sheds light on the increasing vulnerability of regions like Bihar to extreme weather events, potentially worsened by climate change. Government agencies are now on high alert, and rescue efforts are being mobilized to assist the affected population and prevent further casualties.

بہار میں المناک حادثہ، 25 افراد زندگی کی بازی ہار گئے

بھارتی ریاست بہار میں گزشتہ روز شدید ژالہ باری اور آسمانی بجلی گرنے کے واقعات نے انسانی جانوں کا بڑا نقصان کیا۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست کے مختلف اضلاع میں طوفانی بارش، تیز ہواؤں اور آسمانی بجلی نے تباہی مچائی جس کے نتیجے میں کم از کم 25 افراد ہلاک ہو گئے۔ یہ اموات زیادہ تر دیہی علاقوں میں ہوئیں جہاں لوگ کھیتوں میں کام کر رہے تھے یا کھلے آسمان کے نیچے تھے۔

ضلع نالندہ سب سے زیادہ متاثر، 18 اموات رپورٹ

وزیراعلیٰ نتیش کمار کے مطابق نالندہ ضلع میں سب سے زیادہ 18 اموات رپورٹ ہوئیں۔ سیوان میں 2 افراد ہلاک ہوئے جبکہ کٹیہار، دربھنگہ، بیگوسرائے، بھاگلپور اور جہان آباد میں ایک ایک شخص جاں بحق ہوا۔ حکومت نے متاثرہ خاندانوں کے لیے فی کس 4 لاکھ روپے مالی امداد کا اعلان کیا ہے تاکہ ان کے دکھ کو کچھ حد تک کم کیا جا سکے۔

محکمہ موسمیات کی وارننگ، مزید خطرات لاحق

بھارتی محکمہ موسمیات نے ریاست بہار کے مختلف اضلاع کے لیے اورنج الرٹ جاری کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران مزید بارش، گرج چمک اور تیز ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔ محکمہ کے مطابق ہوائیں 40 سے 50 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل سکتی ہیں جو کمزور انفرااسٹرکچر والے علاقوں میں مزید نقصانات کا سبب بن سکتی ہیں۔

پٹنہ میں 42.6 ملی میٹر بارش، نظام زندگی متاثر

پٹنہ شہر میں گزشتہ روز ہونے والی بارش کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ 42.6 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ اس بارش کے باعث شہر کی سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں، گلیاں زیر آب آ گئیں اور لوگوں کو آمدورفت میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

زرعی شعبہ متاثر، کسانوں کی فصلیں تباہ

اس شدید موسمی صورتحال نے نہ صرف انسانی جانوں کا نقصان کیا بلکہ زرعی شعبہ بھی بری طرح متاثر ہوا ہے۔ کئی علاقوں میں کھڑی فصلیں ژالہ باری اور بارش کی وجہ سے تباہ ہو گئیں۔ کسانوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت فوری طور پر نقصانات کا جائزہ لے اور انہیں مالی امداد فراہم کرے۔

بجلی گرنے سے ہلاکتیں کیوں زیادہ ہو رہی ہیں؟

ماہرین کے مطابق بجلی گرنے سے ہونے والی ہلاکتیں اس وقت زیادہ ہوتی ہیں جب لوگ کھلے آسمان کے نیچے ہوتے ہیں، خاص طور پر کھیتوں میں کام کرتے وقت۔ دیہی علاقوں میں محفوظ پناہ گاہوں کی کمی بھی ایک بڑی وجہ ہے۔ ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ ایسے موسم میں لوگوں کو گھروں یا محفوظ جگہوں پر رہنا چاہیے اور موبائل فونز یا لوہے کی اشیاء کا استعمال کم سے کم کرنا چاہیے۔

حکومت کی ذمہ داری اور ممکنہ اقدامات

ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ اس قسم کے قدرتی آفات کے بارے میں عوامی شعور بیدار کرے۔ اسکولوں اور دیہی علاقوں میں آگاہی مہمات چلائی جائیں تاکہ لوگ بروقت احتیاطی تدابیر اختیار کر سکیں۔ ساتھ ہی حکومت کو چاہیے کہ وہ انفرانسٹرکچر کی بہتری پر توجہ دے تاکہ طوفانی ہواؤں اور بارشوں کے اثرات کم سے کم ہوں۔

ریلیف سرگرمیاں جاری، امدادی ٹیمیں متحرک

حکومتی ذرائع کے مطابق امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں بھیجی جا چکی ہیں۔ مقامی انتظامیہ نے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے اور ریسکیو ٹیموں کو متحرک کیا گیا ہے تاکہ زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کی جا سکے۔ اس کے ساتھ ساتھ متاثرہ خاندانوں کے لیے عارضی رہائش گاہیں بھی قائم کی جا رہی ہیں۔

عوام سے اپیل: محتاط رہیں، غیر ضروری سفر سے گریز کریں

ریاستی حکومت اور محکمہ موسمیات نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ موجودہ حالات کے پیش نظر غیر ضروری سفر سے گریز کریں، کھلے مقامات پر نہ جائیں اور سرکاری ہدایات پر عمل کریں۔ خاص طور پر کسانوں سے کہا گیا ہے کہ وہ فصلوں کی نگرانی کے لیے کھیتوں میں نہ جائیں جب تک موسم بہتر نہ ہو جائے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *