In a shocking incident that highlights the growing human-wildlife conflict, a family in Gujarat’s Amreli district woke up to an unbelievable sight – a lion sitting calmly in their kitchen. This extraordinary event occurred when the wild cat entered the house through the roof and remained there for two hours before being noticed by the terrified residents.
The incident involving Malubhai Rambhai Lakhnutra’s family demonstrates how India’s expanding human settlements are increasingly encroaching on wildlife territories, leading to such dangerous encounters. Wildlife experts suggest this is becoming more common as lion habitats shrink, forcing the animals to venture into human areas in search of food and shelter.
This terrifying encounter serves as a wake-up call about the urgent need to address human-wildlife conflict in India. As lion habitats continue to shrink due to human expansion, such incidents are likely to increase unless proper conservation measures are implemented. The Gujarat forest department has announced plans to create more wildlife corridors to prevent similar occurrences in the future.
رات کا خوفناک واقعہ
رات کے پرسکون لمحات میں جب گجرات کے ضلع امریلی کے ایک گھر میں تمام افراد گہری نیند سو رہے تھے، ایک غیر متوقع مہمان نے ان کے گھر میں داخلہ کر لیا۔ ملو بھائی رام بھائی لکنوترا اور ان کا خاندان اس وقت حیرت اور خوف سے کانپ اٹھا جب انہوں نے اپنے کچن کی دیوار پر ایک بالغ شیر کو آرام سے بیٹھے دیکھا۔
شیر کا گھر میں داخلہ
مقامی جنگلی حیات کے افسران کے مطابق شیر غالباً چھت کے راستے گھر میں داخل ہوا ہوگا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب شیر ممکنہ طور پر شکار کی تلاش میں انسانی آبادی میں آ گیا تھا۔ گھر کے افراد کو اس وقت تک شیر کے موجود ہونے کا علم نہ ہو سکا جب تک کہ صبح ہوتے ہوتے ان کی نیند نہیں ٹوٹی۔
خاندان کی ہولناک تجربہ
“جب میں نے آنکھ کھولی تو میری سانس رک گئی۔ ہمارے کچن میں ایک بہت بڑا شیر دیوار کے ساتھ بیٹھا تھا،” ملو بھائی نے بتایا۔ “ہم سب خوف کے مارے چیختے ہوئے گھر سے باہر بھاگے۔ یہ ہماری زندگی کا سب سے خوفناک تجربہ تھا۔”
ریسکیو آپریشن

گھر والوں کے مدد کے لیے پکارنے پر مقامی جنگلی حیات کے اہلکاروں نے فوری طور پر کارروائی کی۔ تقریباً چھ گھنٹے تک جاری رہنے والے آپریشن کے بعد شیر کو محفوظ طریقے سے پکڑ لیا گیا۔ ماہرین نے شیر کو بے ہوش کر کے اسے گیر سولر جنگل میں منتقل کر دیا، جو اس علاقے کا قریب ترین محفوظ جنگلی حیات کا علاقہ ہے۔
انسانی اور جنگلی حیات کا تصادم
یہ واقعہ گجرات میں انسانی آبادی اور ایشیائی شیروں کے درمیان بڑھتے ہوئے تنازعے کی ایک اور مثال ہے۔ گجرات حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ پانچ سالوں میں شیروں کے انسانی آبادی میں داخل ہونے کے 200 سے زائد واقعات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جنگلات کے سکڑنے اور انسانی آبادی کے پھیلاؤ نے شیروں کو مجبور کیا ہے کہ وہ اپنے روایتی رہائشی علاقوں سے نکل کر انسانی بستیوں کا رخ کریں۔
آخری بات
یہ واقعہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ انسانی ترقی اور جنگلی حیات کے تحفظ کے درمیان توازن قائم کرنا کتنا ضروری ہے۔ جب تک ہم شیروں کے قدرتی مسکن کو محفوظ بنانے کے لیے موثر اقدامات نہیں کریں گے، ایسے واقعات کا سلسلہ جاری رہے گا۔ حکومت اور عوام دونوں کو مل کر کام کرنا ہوگا تاکہ انسان اور شیر امن سے ایک دوسرے کے پڑوسی بن کر رہ سکیں۔