Bollywood’s King, Shah Rukh Khan, has been part of numerous iconic films, but one of his movies had such a massive impact that it led to the postponement of hundreds of weddings in Mumbai. The film in question is none other than Sanjay Leela Bhansali’s 2002 magnum opus, Devdas. This cinematic masterpiece, based on Sarat Chandra Chattopadhyay’s classic novel, starred Shah Rukh Khan, Aishwarya Rai, and Madhuri Dixit in lead roles. The grandeur of the film’s production was so immense that it required the rental of almost all generators in Mumbai, leaving little to no resources for other events, including weddings.
The film’s cinematographer, Binod Pradhan, recently shared insights into the challenges faced during the production of Devdas. He revealed that the set of Chandramukhi’s kotha (courtesan’s house) alone spanned an area of 1 kilometer, leaving the crew in awe and wondering how they would manage the lighting for such an elaborate setup. The sheer scale of the production disrupted daily life in Mumbai, with weddings being postponed due to the unavailability of generators.
Devdas remains a timeless classic, celebrated for its opulent sets, soulful music, and stellar performances. The film not only left an indelible mark on Indian cinema but also created a unique chapter in Mumbai’s history, where the magic of cinema momentarily overshadowed real-life celebrations.
بالی ووڈ کے بادشاہ شاہ رخ خان کی فلم دیوداس کو آج بھی فلمی تاریخ کے سنہری حروف میں لکھا جاتا ہے۔ یہ فلم 2002 میں ریلیز ہوئی تھی اور اس کی ہدایت کاری سنجے لیلا بھنسالی نے کی تھی۔ فلم کی کہانی سرت چندر چٹرجی کے مشہور ناول دیوداس پر مبنی تھی، جس میں شاہ رخ خان، ایشوریہ رائے، اور مادھوری ڈکشت نے مرکزی کردار ادا کیے تھے۔ فلم کی شاندار پروڈکشن اور خوبصورت موسیقی نے اسے ایک شاہکار بنا دیا۔
ممبئی میں شادیوں کا ملتوی ہونا
فلم دیوداس کی پروڈکشن اتنی بڑی تھی کہ اس کے لیے پورے ممبئی شہر کے جنریٹرز کو کرائے پر لے لیا گیا تھا۔ اس کی وجہ سے شہر میں جنریٹرز کی قلت ہو گئی، جس کی وجہ سے سیکڑوں شادیوں کو ملتوی کرنا پڑا۔ یہ واقعہ ممبئی کی تاریخ کا ایک منفرد باب بن گیا، جہاں فلم کی پروڈکشن نے شہری زندگی پر گہرا اثر ڈالا۔
فلم کے سیٹس کی شان و شوکت
فلم کے سینماٹوگرافر بنود پردھان نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں بتایا کہ فلم کے سیٹس کی تعمیر میں کتنی محنت کی گئی تھی۔ خاص طور پر چندر مکھی کے کوٹھے کا سیٹ، جو 1 کلومیٹر کے رقبے پر پھیلا ہوا تھا، دیکھ کر ہر کوئی حیران رہ گیا۔ اس سیٹ کو بنانے کے لیے بے پناہ وسائل اور محنت درکار تھی۔
پروڈکشن کے چیلنجز
بنود پردھان نے بتایا کہ فلم کی پروڈکشن کے دوران بے شمار چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔ سب سے بڑا مسئلہ لائٹنگ کا تھا، کیونکہ اتنا بڑا سیٹ بنانے کے بعد اسے مناسب روشنی فراہم کرنا ایک بہت بڑا کام تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ فلم ان کے کیریئر کا سب سے مشکل پروجیکٹ تھا۔
فلم کی موسیقی اور گانے

دیوداس کی موسیقی کو آج بھی بے حد پسند کیا جاتا ہے۔ اس کے گانے جیسے “دولا رے دولا”، “ماں مورے”، اور “سیلونی” نے فلم کو ایک نئی جہت دی۔ اس کی موسیقی اسماعیل دربار نے ترتیب دی تھی، جس نے فلم کے جذبات کو خوبصورتی سے بیان کیا۔
اداکاروں کی شاندار پرفارمنس
شاہ رخ خان نے دیوداس کا کردار اس قدر خوبصورتی سے نبھایا کہ وہ ہمیشہ کے لیے یادگار ہو گیا۔ ایشوریہ رائے نے پارو کا کردار ادا کیا، جبکہ مادھوری ڈکشت نے چندر مکھی کا کردار نبھایا۔ تینوں اداکاروں کی پرفارمنس نے فلم کو ایک نئی بلندی پر پہنچا دیا۔
فلم کا اثر ہندوستانی سنیما پر
دیوداس نے ہندوستانی سنیما پر گہرا اثر ڈالا۔ اس فلم نے یہ ثابت کیا کہ ہندوستانی فلمیں بھی بین الاقوامی معیار کی ہو سکتی ہیں۔ فلم کی کامیابی کے بعد سنجے لیلا بھنسالی کو ہندوستانی سنیما کا ایک اہم ہدایت کار مانا جانے لگا۔
فلم کی وراثت
دیوداس آج بھی اپنے مداحوں کے دلوں میں زندہ ہے۔ یہ فلم نہ صرف اپنی کہانی اور اداکاری کے لیے بلکہ اپنی شاندار پروڈکشن اور موسیقی کے لیے بھی یاد کی جاتی ہے۔ اس فلم نے ممبئی کی تاریخ میں ایک انوکھا واقعہ بھی رقم کیا، جس کی وجہ سے یہ ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔