South Korea is facing one of the worst wildfires in its history, with over 88,500 acres of land burned—equivalent to nearly half of New York City’s area. The fire has killed at least 27 people and forced thousands to evacuate. Experts say extreme dryness, strong winds, and dense forests have made containment difficult. Authorities believe human activity accidentally started the fire, but drought and fierce winds intensified the disaster.
Why the Fire Won’t Stop
- Severe Drought & Dry Conditions – South Korea experienced unusually low rainfall, turning forests into tinderboxes.
- Strong Winds (Over 70 km/h) – Gusts spread flames rapidly, making firefighting efforts nearly impossible.
- Mountainous Terrain – Steep slopes and thick forests allowed the fire to climb and spread uncontrollably.
- Limited Firefighting Resources – Helicopters struggled due to high winds, while ground crews faced dangerous conditions.
Impact on People & Environment
- 27 dead, hundreds injured
- Thousands displaced
- Wildlife habitats destroyed
- Air pollution at hazardous levels
Conclusion
This disaster highlights the growing threat of wildfires due to climate change. Without rain or a drop in wind speeds, South Korea’s battle against the flames remains difficult. Global support and better wildfire prevention strategies are urgently needed.
جنوبی کوریا کو تاریخ کی بدترین جنگلاتی آگ کا سامنا ہے، جس میں ساڑھے 88 ہزار ایکڑ سے زیادہ رقبہ جل چکا ہے—یہ نیویارک شہر کے تقریباً آدھے رقبے کے برابر ہے۔ اب تک 27 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ ہزاروں کو گھر چھوڑنا پڑا۔ ماہرین کے مطابق، خشک موسم، تیز ہوائیں اور گھنے جنگلات آگ کو کنٹرول کرنے میں رکاوٹ ہیں۔ حکام کا خیال ہے کہ یہ آگ انسانی غلطی سے لگی، لیکن خشک سالی اور 100 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ کی ہواؤں نے اسے بے قابو کر دیا۔
آگ بجھنے میں دشواری کی وجوہات
خشک سالی اور گرم موسم – حالیہ مہینوں میں بارش نہ ہونے کے برابر تھی، جس نے درختوں اور زمین کو آگ کا ایندھن بنا دیا۔
تیز ہوائیں (70 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ) – ہوا کے جھکڑوں نے شعلوں کو تیزی سے پھیلایا، جس سے فائر فائٹرز کا کام ناممکن ہو گیا۔
پہاڑی اور گھنے جنگلات – اونچی ڈھلوانوں اور گھاس پھونس نے آگ کو مزید بھڑکانے کا کام کیا۔
فائر فائٹنگ وسائل کی کمی – ہیلی کاپٹرز تیز ہواؤں کی وجہ سے اڑان نہ بھر سکے، جبکہ زمینی اہلکاروں کو شدید خطرات کا سامنا تھا۔
انسانوں اور ماحول پر اثرات

27 اموات، سینکڑوں زخمی
ہزاروں افراد بے گھر
جنگلی جانوروں کے مسکن تباہ
فضائی آلودگی انتہائی خطرناک سطح پر
حکومتی ردعمل اور امدادی کوششیں
فوج اور ہنگامی خدمات نے ہزاروں اہلکاروں کو تعینات کیا۔
بین الاقوامی امداد کی درخواست کی گئی۔
عارضی کیمپوں میں منتقل شدہ افراد کے لیے رہائش اور خوراک کا بندوبست کیا گیا۔
مستقبل کے لیے سبق
یہ آگ موسمیاتی تبدیلی کے خطرات کی ایک اور مثال ہے۔ حکومتوں کو جنگلاتی آگ سے بچاؤ کے نئے منصوبے بنانے ہوں گے۔ عالمی براداری کو بھی ماحولیاتی تحفظ پر سنجیدگی سے کام کرنا ہوگا۔
اختتامیہ
جنوبی کوریا کی یہ آگ ایک قومی المیہ ہے، جس نے لاکھوں زندگیوں کو متاثر کیا ہے۔ جب تک بارش نہیں ہوتی یا ہوائیں کم نہیں ہوتیں، آگ پر مکمل قابو پانا مشکل ہے۔ اس سانحہ سے یہ سبق ملتا ہے کہ فطرت کے ساتھ ہم آہنگی ہی بقا کی کلید ہے۔