The First Total Lunar Eclipse of the Year Will Occur Tomorrow

The Pakistan Meteorological Department has announced that the first total lunar eclipse of the year will occur tomorrow, Friday, March 14. According to the department, the eclipse will begin at 8:57 AM Pakistan time, with the total eclipse phase starting at 11:58 AM. The eclipse will conclude by 3:00 PM.

During the eclipse, the moon will take on a reddish hue, a phenomenon often referred to as a “Blood Moon.” This will be the first total lunar eclipse in nearly three years, with the last one occurring in 2022. Unfortunately, due to the timing of the eclipse, it will not be visible in Pakistan. However, skywatchers in North and South America will have the opportunity to witness this celestial event.

Lunar eclipses occur when the Earth comes between the Sun and the Moon, casting a shadow on the Moon. Total lunar eclipses are particularly captivating because of the striking red color the Moon takes on during the event. This occurs because the Earth’s atmosphere scatters sunlight, allowing only the red wavelengths to reach the Moon.


محکمہ موسمیات کے مطابق چاند گرہن کا آغاز کل (بروز جمعۃ المبارک) 14 مارچ کو پاکستانی وقت کے مطابق صبح 8 بج کر 57 منٹ پر ہوگا۔ چاند کو مکمل گرہن صبح 11 بج کر 58 منٹ پر لگے گا، جبکہ گرہن کا اختتام 3 بجے ہوگا۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ چاند گرہن کے موقع پر آسمان سرخ رنگ کی روشنی سے منور ہو جائے گا۔ یہ لگ بھگ 3 سال بعد پہلا چاند گرہن ہوگا، اور ایسا آخری بار 2022 میں ہوا تھا۔

اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ دن کے اوقات میں ہونے کی وجہ سے پاکستان میں رواں سال کے پہلے چاند گرہن کو دیکھنا ممکن نہیں ہوگا، جبکہ یہ نظارہ شمالی اور جنوبی امریکا میں دیکھا جائے گا۔

چاند گرہن کیا ہے؟

چاند گرہن ایک ایسا فلکیاتی واقعہ ہے جب زمین سورج اور چاند کے درمیان آ جاتی ہے، جس کی وجہ سے چاند پر زمین کا سایہ پڑتا ہے۔ جب زمین کا سایہ چاند کو مکمل طور پر ڈھانپ لیتا ہے، تو اسے مکمل چاند گرہن کہا جاتا ہے۔ اس دوران چاند سرخ رنگ کا نظر آتا ہے، جسے “بلڈ مون” بھی کہا جاتا ہے۔

چاند گرہن کا وقت اور مقام

محکمہ موسمیات کے مطابق، یہ چاند گرہن پاکستانی وقت کے مطابق صبح 8 بج کر 57 منٹ پر شروع ہوگا۔ مکمل گرہن صبح 11 بج کر 58 منٹ پر لگے گا، اور گرہن کا اختتام 3 بجے ہوگا۔ تاہم، یہ گرہن پاکستان میں نظر نہیں آئے گا، کیونکہ یہ دن کے اوقات میں ہو رہا ہے۔

یہ نظارہ شمالی اور جنوبی امریکا میں دیکھا جا سکے گا، جہاں کے رہائشی اس فلکیاتی مظہر کا لطف اٹھا سکیں گے۔

چاند گرہن کی اہمیت

چاند گرہن نہ صرف ایک دلچسپ فلکیاتی واقعہ ہے بلکہ اس کی سائنسی اور ثقافتی اہمیت بھی ہے۔ سائنسدانوں کے لیے یہ زمین کے ماحول اور اس کے اثرات کو سمجھنے کا ایک موقع ہوتا ہے۔ دوسری طرف، مختلف ثقافتوں میں چاند گرہن کو مختلف عقائد اور روایات سے جوڑا جاتا ہے۔

چاند گرہن کی تیاری

چاند گرہن کو دیکھنے کے لیے کسی خاص سامان کی ضرورت نہیں ہوتی، لیکن اگر آپ اسے بہتر طور پر دیکھنا چاہتے ہیں تو دوربین یا ٹیلی اسکوپ کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ تاہم، پاکستان میں اس گرہن کو دیکھنا ممکن نہیں ہوگا، لیکن آپ اسے آن لائن سٹریمنگ کے ذریعے دیکھ سکتے ہیں۔

چاند گرہن اور مذہبی نقطہ نظر

اسلامی تعلیمات میں چاند گرہن کو اللہ کی نشانیوں میں سے ایک قرار دیا گیا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چاند گرہن کے موقع پر نماز کسوف پڑھنے کی ہدایت فرمائی ہے۔ یہ نماز دو رکعت پر مشتمل ہوتی ہے، جس میں طویل قیام، رکوع اور سجدے کیے جاتے ہیں۔

چاند گرہن کی سائنسی وضاحت

چاند گرہن کی سائنسی وضاحت یہ ہے کہ جب زمین سورج اور چاند کے درمیان آ جاتی ہے، تو زمین کا سایہ چاند پر پڑتا ہے۔ مکمل چاند گرہن کے دوران، چاند سرخ رنگ کا نظر آتا ہے، کیونکہ زمین کے ماحول سے گزرنے والی سورج کی روشنی کے صرف سرخ رنگ کی شعاعیں چاند تک پہنچ پاتی ہیں۔

چاند گرہن کی تاریخ

چاند گرہن کا واقعہ ہزاروں سالوں سے انسانوں کی توجہ کا مرکز رہا ہے۔ قدیم تہذیبوں میں چاند گرہن کو مختلف دیوتاؤں یا مافوق الفطرت قوتوں سے جوڑا جاتا تھا۔ آج کے دور میں، سائنسدانوں نے چاند گرہن کے بارے میں مکمل معلومات حاصل کر لی ہیں، لیکن یہ واقعہ اب بھی لوگوں کے لیے دلچسپی کا باعث ہے۔

چاند گرہن اور عوامی ردعمل

چاند گرہن کے موقع پر دنیا بھر میں لوگ اسے دیکھنے کے لیے اکٹھے ہوتے ہیں۔ فلکیات کے شوقین افراد اس موقع کو اپنے کیمرے اور دوربینوں کے ساتھ محفوظ کرتے ہیں۔ تاہم، پاکستان میں اس گرہن کو دیکھنا ممکن نہیں ہوگا، لیکن اس کے باوجود لوگ اس کے بارے میں معلومات حاصل کرنے اور اس کی تصاویر دیکھنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

نتیجہ

رواں سال کا پہلا مکمل چاند گرہن ایک اہم فلکیاتی واقعہ ہے، جو تقریباً 3 سال بعد ہو رہا ہے۔ اگرچہ یہ گرہن پاکستان میں نظر نہیں آئے گا، لیکن اس کی سائنسی اور ثقافتی اہمیت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ چاند گرہن ہمیں کائنات کی وسعت اور قدرت کے عجائبات کے بارے میں سوچنے پر مجبور کرتا ہے۔

اس موقع پر ہمیں چاہیے کہ ہم اس فلکیاتی مظہر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کریں اور اس کی سائنسی وضاحت کو سمجھیں۔ اگرچہ ہم اسے براہ راست نہیں دیکھ سکتے، لیکن ہم آن لائن سٹریمنگ کے ذریعے اس نظارے سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔ چاند گرہن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ کائنات کتنی وسیع اور پراسرار ہے، اور ہمیں اس کے اسرار کو سمجھنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *