Tragedy in Congo’s National Park: Mysterious Disease Kills 50 Hippos

In a deeply troubling event, at least 50 hippos have died in Virunga National Park, the oldest national park in Africa, located in the central African country of Congo. According to international media outlets, the mass death is believed to be linked to a deadly disease, potentially Anthrax, a dangerous bacteria known to live in soil.

The hippos were found dead in the Ishasha River, and a few buffaloes were also discovered lifeless nearby. These incidents have sent shockwaves through the wildlife conservation community and raised serious concerns about a potential outbreak.

Key Facts:

  • 50 hippos and several buffaloes were found dead.
  • The incident occurred in Virunga National Park, Congo.
  • Anthrax, a bacterial infection, is the suspected cause.
  • Authorities are burying the dead animals to prevent contamination.
  • Residents have been advised to boil water and avoid wild animals.
  • The park is known for having the most diverse range of wildlife species of any protected area on Earth.

The park’s management has stated that efforts are ongoing to remove and bury the carcasses, but limited resources are slowing down the process. The Congolese Institute for Nature Conservation has urged locals to stay away from wildlife and to treat water before consumption to avoid further spread of the disease.

افریقہ کے سب سے پرانے نیشنل پارک “ویرنگا” سے خطرناک اور افسوسناک خبریں موصول ہوئی ہیں۔ یہاں دریائی گھوڑوں کی ایک بڑی تعداد پراسرار بیماری کی وجہ سے ہلاک ہو چکی ہے، جس سے نہ صرف جنگلی حیات کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے بلکہ مقامی انسانوں کی صحت پر بھی سوالات اٹھنے لگے ہیں۔

دریائی گھوڑوں اور بھینسوں کی ہلاکت

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، Ishasha River میں 50 سے زائد دریائی گھوڑے مردہ حالت میں پائے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ، کچھ بھینسیں بھی اسی علاقے میں مردہ حالت میں ملی ہیں۔ یہ اموات اچانک اور بڑی تعداد میں واقع ہوئی ہیں جس نے ماہرین کو پریشان کر دیا ہے۔

مشتبہ بیماری: اینتھراکس

اگرچہ ان جانوروں کی ہلاکت کی درست وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی، لیکن ماہرین کو شک ہے کہ یہ اموات ایک مہلک بیماری اینتھراکس کی وجہ سے ہوئی ہیں۔ اینتھراکس ایک خطرناک بیکٹیریا ہے جو زمین میں پایا جاتا ہے اور جلدی سے پھیل سکتا ہے۔

دفنانے کی کوششیں اور وسائل کی کمی

ویرنگا پارک کے ڈائریکٹر کے مطابق مردہ جانوروں کو پانی سے نکال کر دفنانے کی کوششیں جاری ہیں، تاکہ بیماری مزید نہ پھیلے۔ تاہم، انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس عمل میں وسائل کی کمی کی وجہ سے مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

مستقبل کے خطرات اور ضرورت

یہ واقعہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ قدرتی پارکوں میں بیماریوں سے نمٹنے کے لیے فوری اور مؤثر نظام کی ضرورت ہے۔ اگر ایسے واقعات کو بروقت روکا نہ گیا تو یہ نہ صرف جنگلی حیات بلکہ انسانی صحت کے لیے بھی خطرہ بن سکتے ہیں۔

نتیجہ

ویرنگا نیشنل پارک میں 50 دریائی گھوڑوں کی ہلاکت نے ایک بار پھر ہمیں قدرتی نظام کی نزاکت اور انسان کی ذمہ داری کا احساس دلایا ہے۔ اس واقعے نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے صرف قوانین کافی نہیں بلکہ وسائل، عملہ اور تحقیقاتی سہولیات کا ہونا بھی لازم ہے۔ عالمی برادری کو بھی چاہیے کہ وہ ایسے قدرتی ذخائر کی حفاظت میں کردار ادا کرے، تاکہ ہمارا حیاتیاتی ورثہ مستقبل کی نسلوں تک محفوظ رہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *