In a groundbreaking medical achievement, an Australian man has become the first person in the world to live over 100 days with a fully artificial heart before receiving a human heart transplant. The successful trial of the BiVACOR artificial heart, developed by Dr. Daniel Timms from Queensland, marks a significant milestone in the treatment of end-stage heart failure.
The BiVACOR device, equipped with magnetic levitation technology, mimics the natural blood flow of a healthy heart. This innovation offers hope to patients with severe heart failure, providing a bridge to transplantation or even a long-term solution. This article explores the details of this medical breakthrough, its implications, and the future of artificial heart technology.
آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والا ایک شخص دنیا کا پہلا فرد بن گیا ہے جو مکمل مصنوعی دل کے ساتھ 100 دنوں تک زندہ رہا۔ یہ تجربہ 12 مارچ کو کامیابی کے ساتھ مکمل ہوا، اور مریض کو بعد میں انسانی دل ٹرانسپلانٹ کیا گیا۔
BiVACOR مصنوعی دل
یہ مصنوعی دل BiVACOR کہلاتا ہے، جسے کوئینز لینڈ کے ڈاکٹر ڈینئیل ٹنز نے تیار کیا ہے۔ یہ دنیا کا پہلا ایسا مصنوعی دل ہے جو روٹری بلڈ پمپ اور magnetic levitation ٹیکنالوجی استعمال کرتا ہے، جو صحت مند دل کے قدرتی خون کے بہاؤ کی نقل کرتا ہے۔
مریض کی کہانی
مریض کی عمر 40 سال سے زائد تھی، اور وہ نیو ساؤتھ ویلز سے تعلق رکھتا تھا۔ اس کا مرض ہارٹ فیلئیر کے آخری مرحلے میں تھا، اور اس نے مصنوعی دل کے تجربے کے لیے اپنا نام پیش کیا تھا۔
ٹرانسپلانٹ کا عمل
مصنوعی دل کا ٹرانسپلانٹ نومبر میں کیا گیا تھا، اور مریض کو فروری میں اس ڈیوائس کے ساتھ ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا تھا۔ مارچ کے شروع میں، مریض کو انسانی دل ٹرانسپلانٹ کیا گیا۔
تحقیق کا مقصد

اس تحقیق کا مقصد ہارٹ فیلئیر کے مریضوں کو اس وقت تک زندہ رکھنا ہے جب تک کہ انہیں ڈونر دل نہ مل جائے۔ محققین کا طویل المدتی مقصد یہ ہے کہ مصنوعی دل کو ایسی ڈیوائس بنایا جائے جس کے بعد دل کے ٹرانسپلانٹ کی ضرورت نہ رہے۔
پچھلے تجربات
اس سے قبل امریکا میں 5 مریضوں میں مصنوعی دل کا ٹرانسپلانٹ کیا گیا تھا، جنہیں 27 دنوں کے بعد انسانی دل ٹرانسپلانٹ کیا گیا تھا۔ آسٹریلیا کے مریض کا تجربہ اس سے کہیں زیادہ کامیاب رہا۔
محققین کی کوششیں
محققین نے بتایا کہ وہ اس کامیابی کے لیے برسوں سے کام کر رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ مصنوعی دل ہارٹ فیلئیر کے علاج کو دنیا بھر میں بدل کر رکھ دے گا۔
مستقبل کے امکانات
یہ کامیابی مصنوعی دل کی ٹیکنالوجی کے مستقبل کے لیے بہت امید افزا ہے۔ اگر یہ ڈیوائس طویل المدتی بنیادوں پر کامیاب ہو جاتی ہے، تو یہ ہارٹ فیلئیر کے مریضوں کے لیے ایک مستقل حل ثابت ہو سکتی ہے۔